/ Saturday, 27 April,2024

یوسف بن امام ابو یوسف

            یوسف بن امام ابو یوسف بن ابراہیم بن حبیب بن خنیس بن سعد بن عتبہ انصاری :بڑے فقیہ ومحدث تھے۔فقہ و حدیث کواپنے والد  امجد اور نیز یونس بن ابی اسحٰق سبیعی اور سری بن یحییٰ وغیر ہم سے اخذ کیا اور سنااور اپنے والد کی ہی حیات میں غربی جانب بغداد کے قاضی مقرر ہوئے اور ہارون رشید کے حکم سے مدینہ منورہ میں جمہ کی نماز پڑھائی اور تاوفات قاضی رہے اور بغداد میں ماہ رجب ۱۹۳ھ؁ میں وفات پائی۔’’صاحب کمال‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

عبد اللہ

              عبد اللہ بن ادریس بن یزید بن عبد الرحمن اودی کوفی: فقیہ عابد ، محدث ثقہ تھے ۔کنیت ابو محمد تھی ۔ ہر ایک چیز میں امام ابو حنیفہ سے روایت کی اور نیز اپنے باپ وابن سعید و اعمش و ابن جریح و ثوری اور شعبہ سے سنا اور آپ سے امام مالک و ابن مبارک و امام احمد نے روایت کی ۔ کہتے ہیں کہ جب آپ مرنے لگے تو آپ کی لڑکی نے رونا شروع کیا، آپ نے فرمایا کہ مت رو کیونکہ میں نے اس مکان میں چار ہزار بار قرآن کا ختم کیا ہے۔ آپ نے کچھ اوپر ستر سال کی عمر میں ۱۹۲ھ؁ میں وفات پائی ۔آپ سے اصحاب صحاح ستہ نےتخریج کی۔’’عزیز زماں ‘‘آپ کی تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

یوسف بن خالد

        یوسف بن خالدین [1]عمیر سمنی بصری مولیٰ بنی لیث :امام ابو حنیفہ کے شاگردوں میں سے عالم فاضل ، فقیہ کامل، رائے وفتویٰ میں بصیرت تمام رکھتے تھے۔ ابو کالد کنیت تھی ۔مدت تک امام ابو حنیفہ کی صحبت میں بیٹھے اور ان سے بہت کچھ اخذ کیا ۔اوائل میں عثمان فقیہ بصرہ شاگرد تھے جو بعد تعلیم فقہ وحدیث کے امام ابو حنیفہ کی خدمت سے مشرف ہوئے اور چالیس ہزار مسائل مشکلہ جو آپ کے خیال میں متمکن تھے،امام سے حل کئے ، بسب نیک روش اور ہیئت کے ستمی کی نسبت سے مشہور ہوئے، اگر چہ صاحب تقریب کے نزدیک آپ متروک ہیں لیکن تاہم ابن ماجہ نے اپنی سنن میں آپ سے تخریج کی اور ہلال بن یحییٰ اور اس کے باپ خالد نے آپ سے روایت کی ۔طحاوی نے کہا ہے کہ میں نے مزنی سے سنا کہ یوسف بن خالد اہل خیار میں سےہیں۔وفت آپ کی ماہ رجب ۱۸۹ھ؁ میں ہوئی ۔’’ کوکب عالم‘‘ آپ کی تاریخ وفا۔۔۔

مزید

علی بن مشہر

          علی بن مشہر قرشی کوفی[1]: امام ابو حنیفہ کے ان اصحاب میں سے تھے جنہوں نے فقہ وحدیث کو جمع کیا۔ابو الحسن کنیت تھی۔اپنے زمانہ کے عالم عامل صاحب روایت و درایت اور ثقہ تھے۔حدیث کو اعمش اور ہشام بن عروہ سے سنا اور آپ سے سفیان ثوری نے امام ابو حنفہ کا علم اور ان کی کتب کو اخذ و نقل کیا  ،مدت تک آپ موصل کے قاضی رہے اور ۱۸۹ھ؁ میں وفات پائی ۔ اصحاب صحاح ستہ نے آپ سے تخریج کی۔’’عالم بے بدل‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے ۔   1۔علی بن ’’سہر جوالہر الفیہ ‘‘ (مرتب)  (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

امام محمد  

          امام بن حسن بن فرقد الشیبانی : امام ابو حنیفہ کے شاگردوں میں سے آپ فقہ  و حدیث و لغت کے امام اور فصیح بلیغ و ادیب بے نظیر تھے ، باپ آپ کا قبیلۂ شیبان سے شہر حرستا کا رہنے والا تھا جو د مشق میں وسط غوطہ کے اندر واقع ہے اور عراق میں آکر واسطہ میں اقامت گزیں ہوا تھا جہاں آپ ۱۳۲ھ؁ یا ۱۳۵ھ؁ میں پیدا ہوئے اور کوفہ میں نشو و نماپایا اور امام ابو حنیفہ وامام ابو یوسف و مسعر بن کدام و سفیان ثوری و امام مالک و مالک بن دینار و امام اوزاعی وربیعہ اور مالک بن مغول وغیرہ سے سنا اور آپسے امام شافعی او ابو عبید القاسم بن سلام وبو حفص کبیر احمد بن حفص وابو سلیمان جو رجانی و موسیٰ بن نصیر رازی و اسمٰعیل بن نولہ وعلی بن مسلم و محمد بن سماعہ ومعلی بن منصور و ابراہیم بن رستم و ہشام بن عبید اللہ وعیسٰی بن ابان و محمد بن مقاتل اور شداد بن حکیم وغیرہ نے روای۔۔۔

مزید

اسد بن عمرو

          اسد بن عمرو بن عامر بن اسلم بن مغیث البجلی الکوافی : امام اعظم کے ان چالیس اصحاب میں سے تھے جو کتب اور قواعد فقہ کی تدوین میں مشغول اور عشرہ متقع مین مثل امام ابو یوسف و محمد وزفر داؤد طائی وغیرہ میںشمار کئے جاتے تھے ۔ آپ نے تیس سال تک امام ابو حنیفہ کے لئے کتابت کی اور انہوں ہی سے حدیث کو سنا اور فقہ کو اخذ کیا ۔ جب امام ابو یوسف فوت ہوئے تو رشید نے بغداد اور وسط کی قضا آپ کے سپرد کی اور اپنی بیٹی کا آپ کے ساتھ نکاح کردیا ،کچھ مدت بعد آپ نے مع عورت خود حج کیا اور جب آپ آنکھوں سے معذور ہو گئے تو قضا کو چھوڑ دیا ۔آپ سے امام احمد بن حنبل اور محمد بن بکار اور احمد بن منبع نے حدیث کو روایت کیا اور آپ کو صدوق بتلایا یحییٰ بن مدین نے بھی آپ کی توثیق کی ،پس اس صورت میں بقول کفوی جو شخص آپ کے ضعیف تصور کرے ، اس کا منہ بند کرنے کے لئے امام احمد۔۔۔

مزید

امام یحییٰ بن زکریا

            یحییٰ بن زکریا بن ابی زائد ہمدانی الکوفی  :کنیت آپ کی ابو سعید تھی ۔آپ حافظ احادیث اور فقیہ ثقہ ، متدین ،متورع،متقن اور ان فضلاء میں شمار کئے جاتے تھے جنہوں نے فقہ حدیث کو جمع کیا امام ابو حنیفہ کے جو چالیس اصحاب تدوین کتب میں مشغول تھے ۔ان میں سے آپ عشرۂ متقد مین میں داخل تھے ۔یحییٰ بن معین کہتے ہیں کہ ابن عباس زمانے میں علم ابن عباس پر منتہیٰ ہوا،پھر لعبی پھر ثوری پھر یحییٰ بن ابی زائد پوان کے عہد پر منتہیٰ ہوا۔         ابن حجر ساری مقدمۂ فتح الباری میں لکھا ہے کہ ابن مدینی کہتے ہیں کہ کوفہ میں بعد ثویر کے کوئی آپ سے زیادہ اثبت نہ تھا اور نسائی نے آپ کو ثقہ حجت کہا ہے ۔ خطیب نے تاریخ بغداد میں لکھا ہے آپ بیس سال تک برابر یومیہ دن رات قرآن شریف کا ختم کرتے رہے۔آپ نے بغداد میں آکر مدت کت تحدیث۔۔۔

مزید

نوح

              نوح بن دراج نخعی کوفی : کنیت ابو محمد تھی ، فقہ میں امام ابو حنیفہ کے شاگرد تھے اور امام زفرو ابن شبر مہ اور ابن ابی لیلیٰ سے بھی فقہ کو اخذ کیا ۔ حدیث کی روایت امام زفر و امام اعمش اور سعید بن منصر سے کرتے تھے اگر چہ حدی ث میں آپ کو ابن معین نے مکذب بیان کیا ہے مگر تاہم ابن ماجہ نے تفسیر میں آپ سے تخریج کی ہے۔ ابتداء میں آپ کوفہ کے قاضی تھے پھر بغداد کے قاضی ہوئے اور ۱۸۲ھ؁ میں وفات پائی۔ فقہ کو اخذ کیا ۔ حدیث کی روایت امام زفر و امام اعمش اور سعید بن منصر سے کرتے تھے اگر چہ حدی ث میں آپ کو ابن معین نے مکذب بیان کیا ہے مگر تاہم ابن ماجہ نے تفسیر میں آپ سے تخریج کی ہے۔ ابتداء میں آپ کوفہ کے قاضی تھے پھر بغداد کے قاضی ہوئے اور ۱۸۲ھ؁ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

امام عبد اللہ مبارک

عبد بن مبارک بن واضح الخظی المروزی: شہر مرد میں ۱۱۸ھ؁ میں پیداہوئے۔ کنیت ابو عبد الرحمٰن رکھتے تھے۔ جاپ آپ کا بڑا پر ہیز گار و  متقی تھا اور ہمدان کے ایک سو دا گر کا جو قبیلہ بنی حنظلہ میں سے تھا،غلام تھا اس لئے آپ حنظلی کہتے ہیں اور والدہ آپ کی خوا زمی تھی ۔ آپ ابتداء یں شراب خوری اور ا کے لوزمات لہو لعب میں بڑے مصروف رہتے تھے ۔آپ کی توبہ کا یہ سبب ہوا کہ آ پ نے موسم بہار میں ایک دن مع اپنے یاروں و دوستوں کےایک باغ میں بڑا جلسہ کیا جس میں دن بھر آپ سروع غناء میں مشغول رہے اور رات کو شراب کےنشہ میں مخمور ہو کر بیہوش ہو گئے۔صبح کو آپ نے خواب میں کیا دیکھا کہ ایک جانور آپ کے سر پر درخت پر بیٹھا ہوا ت آیت الم یان للذین امنو اان تخشع قولبھم لذکر اللہ وما نزل من الحق پڑھ رہاہے جس کو آپ سن کر چونک پڑے او اسی وقت اسباب سرودو غنا کو توڑ کر اور شیشہ ہائے مے کو پھوڑ کر اور پار چات نفیس کو پھاڑ ۔۔۔

مزید

قاضی عبد الکریم  

            عبد الکریم بن محمد جرجانی : فقیہ جید محدث مقبول تھے ، مدت تک قضا کا کام انجام دیا ار روایت امام ابو حنیفہ سے کی اور حدود ۱۸۰ھ؁ میں وفات پائی۔ ترمذی نے آپ سے تخریج کی ۔’’کوکب اسلام ‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید