/ Thursday, 13 March,2025


حدائقِ برکات   (52)





راحتِ مصطفیٰﷺ سیدہ فاطمہ

منقبت ﷝ سیدہ فاطمہ زھرا  راحتِ مصطفیٰﷺ سیدہ فاطمہ﷝ فرحتِ مرتضیٰ﷜ سیدہ فاطمہ﷝ قابل اقتداء ان کا ہر اک عمل مشعل و رہنما سیدہ فاطمہ﷝ بنت محبوبِ رب جانِ ختمِ رسلﷺ رفعتوں کی رِدا سیدہ فاطمہ﷝ مصطفیٰﷺ نے کہا حُور فردوس ہیں باحیا باصفا سیدہ فاطمہ﷝ دھوم عالم میں ہے ان کی تسبیح کی گویا مشکل کشا سیدہ فاطمہ﷝ روز محشر جب ان کی سواری چلی ہر طرف تھی ندا سیدہ فاطمہ﷝ میرے حسنین﷠ کو کچھ نہ کچھ ہو عطا تھا یہ ہی مدعا سیدہ فاطمہ﷝ جو ہیں مشکل کشا اور شیر خدا آپ پر تھے فدا سیدہ فاطمہ﷝ حافؔظ بے نَوا کو عطا کیجئے آپ کا ہے گدا سیدہ فاطمہ﷝ ۲۶ صفر الخیر ۱۴۳۸ھ ۲۷ نومبر ۲۰۱۶ء۔۔۔

مزید

ہیں عشق کی علامت سردارِ اہلِ جنت

منقبت سردارِ اہلِ جنت﷜ ہیں عشق کی علامت سردارِ اہلِ جنت﷜ اور خلد کی بشارت سردارِ اہلِ جنت﷜ سارے جہاں میں ان کی کرنیں چمک رہی ہیں ظلّ مہِ رسالت سردارِ اہلِ جنت﷜ گویا گلاب جنت ہر قطرۂ لہو ہے کیا مشک بو ہے خلعت سردارِ اہلِ جنت﷜ جن کے روئیں روئیں سے حسن و جمال ٹپکے ایسے ہیں پاک طینت سردارِ اہلِ جنت﷜ خونِ شہِ رسالتﷺ ان﷜ کے خمیر میں ہے ہیں روضۂ نجابت سردارِ اہلِ جنت﷜ قرآں کے ہیں سپارے اور پھول پیارے پیارے یہ اہلِ بیت حضرت سردارِ اہلِ جنت﷜ فکرِ رضا سے حافؔظ تو کام لے رہا ہے ہیں محورِ سیادت سردارِ اہلِ جنت﷜ ۲۶ اکتوبر ۲۰۱۵؁ء/ ۱۲ محرم الحرام ۱۴۳۷؁ھ۔۔۔

مزید

ذرہ ذرہ گوشہ گوشہ کیسا پر انوار ہے

منقبت حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری﷫ میں تیرے قربان داتا ذرہ ذرہ گوشہ گوشہ کیسا پر انوار ہے میں تیرے قربان داتا کیا حسین دربار ہے یہ عطا کرتے ہیں سائل کو ہزاروں نعمتیں ان کو دینے والا وہ ہے جو شہِ اخیار ہے ہاتھ خالی کوئی بھی جاتا نہیں ہے لوٹ کر کتنے محتاجوں غریبوں کی اِدھر یلغار ہے شان میں فرماگئے ہیں ان کی یہ خواجہ پیا﷫ پیر کامل کو بھی داتا﷫ کی نظر درکار ہے روح کو تسکیں ملے گی جسم و جاں کو راحتیں اس طرف آکر تو دیکھے جو کوئی بیمار ہے اے مدینے کے مسافر اِن کے در سے ہو کے جا جانے آنے کی اجازت گر تجھے درکار ہے حافؔظ ان کی مدح میں یہ بات کہہ دے برملا سرزمین پاک پر داتا شہِ ابرار ہے (۱۲ صفر ۱۴۳۸ھ/ ۱۳ نومبر ۲۰۱۶ء) (داتا صاحب کی عطا سے یہ منقبت سفر لاہور کے دوران دو گھنٹے میں ہوئی)۔۔۔

مزید

غوث اعظم مِرے ہر دکھ کا ازالہ کر دیں

منقبت (عرض بارگاہ غوثیہ) غوث اعظم﷜ مِرے ہر دُکھ غوث اعظم﷜ مِرے ہر دکھ کا ازالہ کر دیں قبلہء دین و عمل روح اُجالا کر دیں میرا ھر کام جو بگڑا ہے وہ اعلیٰ کر دیں میرے حق میں یہی دستور نرالا کر دیں جو کرم آپ کا جاری ہوا رھزن پر بھی اب عطا مجھ کو وہ رحمت کا پیالہ کر دیں میرے اعمال تو دن رات ہی پستی میں رہے آپ چاہیں تو انہیں پل میں ہمالا کر دیں جس کے کھانے سے رہوں عبدِ حبیب مولا میرے انعام میں شامل وہ نوالہ کر دیں ہر گھڑی حمدِ خدا، نعت نبیﷺ ہو لب پر شَہِ جیلاں میرے الفاظ دوبالا کر دیں در آقاﷺ سے ملے مجھ کو ردائے رحمت آپ ہی نظر عنایت سے جو اولیٰ کر دیں عشق عینؔی بھی ملے حُبِّ رضؔا نوریؔ بھی اپنے اس قادری بندے کو بھی والا کر دیں جھڑ گئے تیرے گناہ، غیث شہا سے حافؔظ میں شرابور رہوں مجھ پہ وہ جھالا کر دیں (۱۴ جنوری ۲۰۱۷۔ ۱۵ ربیع الاخر ۱۴۳۸ھ)۔۔۔

مزید

عِزّو عَظْمَتْ حِلْم و رِفْعَتْ، خواجہ خواجہ میرے خواجہ

منقبت حضرت خواجہ غریب نواز معین الدین چشتی اجمیری﷫ خواجہ خواجہ میرے خواجہ عِزّو عَظْمَتْ حِلْم و رِفْعَتْ، خواجہ خواجہ میرے خواجہ دور ہوئی ہے جن سے ظلمت، خواجہ خواجہ میرے خواجہ آپ نبیﷺ کی آنکھ کےتارے، جگ میں سب کے راج دلارے آپ کو چاہے ساری خَلقت، خواجہ خواجہ میرے خواجہ آپ ہوئے ہیں ہند کے والی، آپ کے در کے سب ہیں سُوالی غوث اعظم﷜ سے ہے نسبت، خواجہ خواجہ میرے خواجہ آپ سہارا ہر بے کس کے آپ ہیں چارہ ہر بے بس کے آپ کنارا بَحْرِ ظُلْمَتْ، خواجہ خواجہ میرے خواجہ آپ نے جو اجمیر بلایا، خوب بَنَایا یا خوب سجایا میں نے پائی آپ سے عظمت، خواجہ خواجہ میرے خواجہ میں ہوں خواجہ آپ کا نوکر ایسی دولت مجھ کو عطا کر کرتا رہوں میں آپ کی مِدْحَتْ، خواجہ خواجہ میرے خواجہ شاہِ نورؔی شاہِ برکتؔ اِن کے صدقے ہے یہ عنایت حافؔظ تجھ پر جن کی شفقت خواجہ خواجہ میرے خواجہ ۲۷ رجب المرجب ۱۴۳۷؁ھ/۵ مئی ۲۰۱۶؁ء بروز بدھ نزیل م۔۔۔

مزید

ہر سمت تجھ میں برکت اقطاب کی زمیں ہے

منقبت اقطاب کی زمیں ہے ہر سمت تجھ میں برکت اقطاب کی زمیں ہے مارہرہ تیری قسمت اقطاب کی زمیں ہے سب کیلئے ہی راحت اقطاب کی زمیں ہے دنیا میں گویا جنت اقطاب کی زمیں ہے ہر ذرہ ہے منور انوارِ قادری سے یعنی حریفِ ظلمت اقطاب کی زمیں ہے حیرت سے دیکھتا ہے جھک کر فلک بھی تجھ کو حاصل وہ تجھ کو رفعت اقطاب کی زمیں ہے ہیں شمس معرفت کے کُل اولیاء یہاں کے ان سے ہی تیری زینت اقطاب کی زمیں ہے پاتے ہیں فیض ہر دم، اس سرزمیں سے ہم سب کیونکر نہ ہو عقیدت اقطاب کی زمیں ہے فیضِ حسؔن﷜ یہاں ہے فیضِ حسیؔن﷜ بھی ہے مولا علؔی﷜ کی جلوت اقطاب کی زمیں ہے ہر سمت ہے بہارِ سرکارِ غوث اعظم﷜ ان کی بڑی عنایت اقطاب کی زمیں ہے برکاتیو یہ سن لو پندرہ قطب یہاں ہیں اور ہر قُطُبْ کی جنت اقطاب کی زمیں ہے یہ ہیں جلیؔل امت، ’’در گہہ بڑی‘‘ ہے اِن کی آتی ہے یاں پہ خلقت اقطاب کی زمیں ہے شیخ جلاؔل بھی ہیں، شیخ اِبرَاہ۔۔۔

مزید

رب کی جو ہیں عنایت نوری میاں وہی ہیں

منقبت نوری میاں وہ ہی ہیں رب کی جو ہیں عنایت نوری میاں وہی ہیں جو فخر ہر کرامت نوری میاں وہی ہیں جو معدن شرافت نوری میاں وہی ہیں جو منبع ذکاوت نوری میاں وہی ہیں ہر جام عشق و الفت اس در سے ہی ملا ہے جو مرکز موَدّت نوری میاں وہی ہیں ہم فیض نور احمد جس در سے پارہے ہیں جو سب کی ہیں نضارت نوری میاں وہی ہیں ہر دور پُر فتن میں ہر راہِ پُر خطر میں جس سے ملی ہدایت نوری میاں وہی ہیں برکت نگر میں دی تھی میرے رضا کو جس نے فرزند کی بشارت نوری میاں وہی ہیں ان کی ضیاء سے ہم نے پائی ہر اِک بصیرت جو نور ہر بصارت نوری میاں وہی ہیں جو غوث عارفاں ہیں، جو قطب سالکاں ہیں جو رہبر سعادت نوری میاں وہی ہیں حافظؔ تجھے ملا ہے جس در سے فیض مرشد جو مرکز حمایت نوری میاں وہی ہیں (۵ رمضان ۱۴۳۷ھ/ ۱۰ جون ۲۰۱۶؁ء) نزیل مدینہ منورہ۔۔۔

مزید

آپ کا عرفاں دوبالا سیدی احمد رضا﷫

منقبت (سیدی احمد رضا﷫) آپ کا عرفاں دوبالا سیدی احمد رضا﷫ آپ کا فرمان والا سیدی احمد رضا﷫ آپ نے ہم کو سنبھالا سیدی احمد رضا﷫ آپ کا ہے بول بالا سیدی احمد رضا﷫ ذہن و دل، فکر و نظر، روشن سے روشن ہوگئے آپ نے کیسا اُجالا سیدی احمد رضا﷫ آپ کے نوری قلم نے وہ سیاہی پھیر دی دشمنوں کا منہ ہے کالا سیدی احمد رضا﷫ آپ کی علمی جلالت دشمنوں پہ چھا گئی لگ گیا ہے منہ پہ تالا سیدی احمد رضا﷫ آپ نے عشق نبیﷺ کا وہ پڑھایا ہے سبق ہوگیا ایماں ہمالا سیدی احمد رضا﷫ ہاں یہی چشم و چراغِ محفلِ برکات ہیں اسطرح ہے ذات بالا، سیدی احمد رضا﷫ کل جہاں کہنے لگا ہے اعلیٰ حضرت﷫ آپ کو یوں کیا آقا نے اعْلَا سیدی احمد رضا﷫ قادری ہوں، سہروردی، نقشبندی چشتیہ ہر زباں پر قولِ بالا، سیدی احمد رضا﷫ ہے یہ فیضِ حضرت مفتی خلیل قادری مل گیا ہے بابِ والا، سیدی احمد رضا﷫ ان کو حافؔظ کیا کہے جو شکل مرشد بن گئے خود عیاں ہے شانِ والا سیدی احمدی ۔۔۔

مزید

کیسے چمکے جگمگائے، اے شجاعت قادری

منقبت بخدمت حضرت استاذی المکرم علامہ جسٹس مفتی سید شجاعت علی قادری﷫ کیسے چمکے جگمگائے، اے شجاعت قادری پھول بن کر مسکرائے اے شجاعت قادری آپ کے تلمیذ جو ہیں ہر طرف پھیلے ہوئے ان سے عالم مسکرائے اے شجاعت قادری ہاں گلاب ان میں بنے ہیں موتیا بھی یاسمیں تم نے جو پودے لگائے اے شجاعت قادری آپ کے مداح تھے جملہ مشائخ، اہل فن آپ نے وہ رنگ جمائے اے شجاعت قادری آپ کا درس قرآں بھی خوب ہی مشہور تھا جس سے سب نے حصّے پائے اے شجاعت قادری آپ کے فتوے، کتابیں، ترجمے، جو بھی پڑھے اس کا سینا جگمگائے اے شجاعت قادری آپ جب جسٹس رہے اعلیٰ شریعت کورٹ میں کاش وہ دن لوٹ آئے اے شجاعت قادری آپ منظورِ، نظر مفتی خلیل و کاظمی جن سے عالم فیض پائے اے شجاعت قادری آپ کی تلمیذیت پر فخر ہے حافؔظ کو وہ سب سے ہی یہ داد پائے اے شجاعت قادری (منقبت ایک گھنٹے میں پوری ہوئی) ۹ رجب المرجب ۱۴۳۸ھ ۷ اپریل ۲۰۱۷ء۔۔۔

مزید

جہاں میں عظمت تبلیغ کا مینار ہیں گویا

مبلغ اسلام علامہ ابراہیم خوشتر صدیقی قادری برکاتی رضوی﷫ کی نذر جہاں میں عظمت تبلیغ کا مینار ہیں گویا مزاج اعلحضرت﷫ کا وہ ایک معیار ہیں گویا ادب کے اور محبت کے قریں ہیں خوشتر رضوی بہ فیض سید برکت وہ ایک گلزار ہیں گویا فصاحت میں بلاغت میں خطابت میں بھی اے حافؔظ مثال خوش کلامی میں وہ ایک معیار ہیں گویا ۱۵ جمادی الاخریٰ ۱۴۳۹ھ/ ۴ مارچ ۲۰۱۸ء۔۔۔

مزید

کرم کر اے خدا مجھ پر شہِ ابرارﷺ کے صدقے

مناجات کرم کر اے خدا مجھ پر شہِ ابرارﷺ کے صدقے خطائیں معاف کر میری شہ اختیارﷺ کے صدقے رجب خالی گیا میرا نہ کی شعبان میں نیکی عطا فرما دے رمضاں میں شب انوار کے صدقے کریمی تیری پنہاں ہے ھُوَ فِی شَان میں مولا خطا میری چھپا دے رب ان ہی اسرار کے صدقے فقط تو غافِرُ الذنبِ فقط تو قابلُ التوبہ کریما بخش دے مجھ کو صفت غفّار کے صدقے کرم تو تیری سنت ہے سخاوت تیری عادت ہے تو مجھ سے در گزر فرما میرے سرکار کے صدقے درودوں سے سلاموں سے نبیﷺ کی نعت پڑھتا ہوں خدایا بخش دے مجھ کو نبی مختارﷺ کے صدقے یہ حافؔظ خاطی و عاصی نبیﷺ کے در پہ آیا ہے خدایا پھر کرم فرما شہِ ابرار کے صدقے (۱۳ رمضان ۱۴۳۸ھ، ۹ جون ۲۰۱۷ء)۔۔۔

مزید

اے حضرت حسّان یہ ساعت ہو مبارک

ہدیہ تبریک ولدی الاعزّ محمد حسان رضا خاں برکاتی سَلّٰمہ، برساعت حاضری حرمین شریفین اے حضرت حسّان یہ ساعت ہو مبارک روضہ پہ حضوری کی سعادت ہو مبارک پُر کیف سفرِ حج زیارت ہو مبارک تم کو اَبَدِیْ کیف و مَسرّت  ہو مبارک میخانۂ مکّہ کی وہ سرمست فضائیں وہ بادۂ زم زم کی حلاوت ہو مبارک آغوش میں رحمت کی وہ دن رات کا عالم عَرفَات کے میدان کی وسعت ہو مبارک وہ عطر میں ڈوبی ہوئی پر کیف ہوائیں وہ وقت سحر بارش نگہت ہو مبارک بوسے ہوں مبارک درِ والائے نبیﷺ کے دربارِ شہنشاہِ رسالت ہو مبارک ہر گام پہ بخشش کا وہ پیغام مسرت ہر گام پہ سرکارﷺ کی رحمت ہو مبارک جن کے لبِ رحمت پہ ہے منْ زَاْر کا مژدہ اُس جانِ مسیحا کی شفاعت ہو مبارک اب آپ دعا کیجئے احمدؔ کیلئے بھی پھر مجھ کو عطا اور بھی ساعت ہو مبارک ذوالحجہّ ۱۴۳۸؁ہجری ستمبر ۲۰۱۷؁ء۔۔۔

مزید